۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
حجت الاسلام سید سجاد موسوی

حوزہ/ دنیا میں اپنے زمانے کے امام کی پیروی سے روگردانی کرنے والا دل کی آنکھ سے اندھا ہے، اور قرآن کریم نے اس شخص کو روز قیامت کا بھی اندھا کہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عزاخانہ بیت الحسین علیہ السلام قم المقدسہ میں جناب حجت الاسلام سید سجاد موسوی نے گیارہویں محرم کو شام غریباں کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے اس آیت کو اپنا سرنامہ کلام قرار دیا۔ " يَوْمَ نَدْعُوا كُلَّ أُناسٍ بِإِمامِهِمْ فَمَنْ أُوتِيَ كِتابَهُ بِيَمِينِهِ فَأُولئِكَ يَقْرَؤُنَ كِتابَهُمْ وَ لا يُظْلَمُونَ فَتِيلًا۔ وَمَنْ كَانَ فِي هَذِهِ أَعْمَى فَهُوَ فِي الْآخِرَةِ أَعْمَى وَأَضَلُّ سَبِيلًا.(اسراء 71.72)

انہوں نے کا کہ" امام حسین علیہ السلام  نے سفر کے دوران اور میدان کربلا میں وارد ہونے کے بعد متعدد خطبے ارشاد فرمائے ہیں، شیعہ حوزات علمیہ کا المیہ کہیں یا ہم طلاب کی کمزوری و کاہلی، قرآن کریم و احادیث معصومین ع مہجور واقع ہوئے ہیں، جبکہ ہمارے مقابلے میں اہل سنت مدارس میں قرآن و حدیث کے کئی دورے ہوتے ہیں، حفظ کرنے کے ساتھ ساتھ شرح و تفسیر بیان کی جاتی ہیں۔ یہ  کمزوری، امام حسین علیہ السلام کی نہضت کے اہداف بیان کرتے وقت ظاہر ہوجاتی ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اکثر اوقات اہداف عاشوراء کا شخصی تحلیل و تجزیہ کرتے ہیں، کیونکہ ہمیں امام کے خطبات کا کوئی علم نہیں، صرف ایک جملہ رٹ کے آتے ہیں اور پوری مجلس اسی ایک جملے کی خیالی تحلیل و تفسیر میں گزار دیتے ہیں، حالانکہ میرے مطالعے کے مطابق امام ع نے کربلا وارد ہونے کے بعد 4 خطبے ارشاد فرمائے ہیں، ان خطبات کا ایک بہت بڑا حصہ امامت کے متعلق ہے۔ میں نے جس آیت کریمہ کی تلاوت کا شرف حاصل کیا، امام حسین ع نے اس کی تفسیر بیان فرماتے ہوئے امام کی دو قسمیں بیان کی ہیں۔ 1-امام ہدایت، 2 -امام ضلالت۔ تاریخ انسانیت ان دو اماموں سے کبھی خالی نہیں رہی، اور ان دونوں کے درمیان معرکہ بھی جاری ہے، امام ہدایت اور ضلالت کے انتخاب میں انسان آزاد ہے، اللہ نے اس انتخاب میں اسے مجبور نہیں کیا، البتہ اس چناؤ کے نتیجے میں ارض و سما کا فرق ہے، امام ہدایت کے پیروکار جنت کا مالک جبکہ امام ضلالت کا تابع دوزخ کا ایندھن ہوگا۔

مولانا موصوف نے مزید بیان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اپنے زمانے کے امام کی پیروی سے روگردانی کرنے والا دل کی آنکھ سے اندھا ہے، اور قرآن کریم نے اس شخص کو روز قیامت کا بھی اندھا کہا ہے۔ اس مجلس کے آخر میں بانی مجلس جناب حجت الاسلام والمسلمین شیخ غلام علی شریفی نے تمام عزادارن حسینی کا شکریہ ادا کیا اور دعائیہ کلمات کے ساتھ مجلس کا اختمام ہوا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .